والدین کی نصیحت اور اس پر عمل
والدین کی نصیحت اور اس پر عمل
سوال۔جن چیزوں پر والدین خود عمل پیرا نہ ہوں تو کیا اپنے بچوں کو ان کی تر غیب دے سکتے ہیں ؟
محترم سرفراز شاہ صاحب
پہلی بات تو یہ ہے کہ سیکھنے کا عمل ماں کی گود سے لے کر قبر تک جاری رہتا ہے ۔انسان مرتے وقت بھی سیکھ رہا ہو تا ہے کہ انسان کی روح اس کے جسم سے کس ترتیب سے نکل رہی ہو تی ہے ،یہ آخری سبق انسان سیکھ رہا ہو تا ہے ۔اگر آپ کو بڑ ھاپے میں بھی خیال آجائے کہ میں یہاںغلط ہو ں تو اللہ کی بڑی رحمت ہو گی اگر آپ اس کو درست کرلیں گے ۔والدین کو بھی چاہیے کہ اگر وہ غلطی پر ہوں تو ان کو اپنے آپ کو درست کر لینا چاہیے ۔مثال کے طور پر اگر آپ تعلیم حاصل نہیں کر پائےتو اس عمر میں حاصل کر سکتے ہیں لیکن ذمہ داریوں کی بنا پرایسا نہیں ہو پاتا ہے تو آپ اپنے بچوں کو یہ کہہ سکتے ہیں کہ میں نے غلطی کی کہ تعلیم چھوڑ دی تھی اور اس کے نتیجے میں نے بہت سی مشکلات کا سامنا کیا ہے لیکن آپ نے یہ غلطی نہیں کرنی ہے اور اپنی تعلیم مکمل کرنی ہے ۔جب ہم سچائی سے اپنی اولاد کو یہ بات بتاتے ہیں تو ان پر اثرہو جاتا ہے.