++92 321 6531424
info@qasimalishah.com
Qasim Ali Shah Qasim Ali Shah
  • Home
  • About Me
  • Columns
  • Trainings
  • Books
  • Quotations
  • Articles
  • Blog
  • Contact
  • Home
  • About Me
  • Columns
  • Trainings
  • Books
  • Quotations
  • Articles
  • Blog
  • Contact
  • Home
  • Articles
  • Sacrifice

Articles

26 Nov

Sacrifice

  • By Abid
  • In Articles
  • 0 comment

جب آپ اپنی محنت میں فوکس شامل کرلیں تو اس کے بعد اگلا کام قربانی ہے، کیونکہ فوکس قربانی کی طرف لے جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ منزل نظر آ رہی ہوتی ہے جس کی وجہ سے آدمی موجود چیزوں کو نظر انداز کر دیتا ہے۔ فوکس آدمی کو ایک غیر معمولی رویے کی طرف لے جاتا ہے۔ ایسے میںاسے تکلیف میں راحت کا احساس ہوتا ہے۔ حضرت علامہ اقبالؒ فرماتے ہیں، ’’خدا کرے زخم دور ہی نہ ہو کبھی۔۔۔بڑا مزہ ہے کلیجے پہ تیر کھانے میں‘‘۔ آدمی کو جو آنسو اور اضطراب چاہیے، وہ ٹوٹے ہوئے برتن سے پیدا ہوتا ہے۔ اس سے پہلے پید ا ہی نہیں ہوسکتا۔
فوکس کی وجہ سے جو رویہ پیدا ہوتا ہے، اس کے تحت آدمی سب کچھ لگا دیتا ہے۔ دنیا کے جتنے بڑے لوگ ملیں گے، وہ تھوڑے سے ابنارمل نظر آئیں گے۔ بڑے لوگوں سے مراد وہ لوگ ہیں جو ایک پروسیس سے گزر کر بڑے بنے ہیں۔ اس میں وہ لوگ شامل نہیں ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ نے منتخب کیا ہوتا ہے۔
حقیقی فوکس نفع اورنقصان کے تصور کو بدلتا ہے۔ اگر نفع اور نقصان کا تصور بدلا نہیں ہے تو پھرفوکس نہیں ہے۔ فوکس کا مطلب ہے کہ پہلے آپ کھا کر خوش ہوتے تھے، اب کھلاکر خوش ہوتے ہیں۔ پہلے حاصل کا نام کمائی تھی، اب دینے کا نام کمائی ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم گھر تشریف لاتے ہیں اور ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھتے ہیں کہ آج گھر میں کیا بچا ہے۔ اس دن بکری ذبح ہوئی تھی جس کے چند ٹکڑے بچ گئے تھے، باقی بانٹ دیے گئے تھے۔ آپ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں، آج یہی بچاہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،جو بانٹ دیا وہی بچا ہے۔ حضرت صوفی برکت علیؒ فرماتے ہیں، ’’مال رکھنے کیلئے دنیا کی سب سے محفوظ جگہ غریب کی جیب ہے۔‘‘ آپ رکھ کر دیکھیں، دس گنا واپس آئے گا۔ ہم مال کو ان تجوریوں میں رکھتے ہیں جہاں اس کی چوری کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
نفع اور نقصان کا تصور بدلنے کے بعد بسا اوقات ایک چیز کی نمو بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے باقی تمام چیزیں دب جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، پروفیشنل باڈی بلڈر چونکہ اپنے مسلز بنانے پر بہت زیادہ فوکس کرتا ہے تو اس کا جسم تو بہت اچھا بن جاتا ہے، مگر اس کا آئی کیو اچھا نہیں ہوتا۔ اس کا سار ا فوکس اپنے جسم بنانے کی طرف تھا۔ جس طرح جسم کو ورزش کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح ذہن کو بھی ورزش کی ضرورت ہوتی ہے۔ ذہن کی ورزش نیا سوچنا اور غور وفکر کرنا ہے۔ مائیکل انجیلو جب مجسمہ بناتا تو اس کووقت کااحساس ہی نہیں رہتا تھا۔ جب مجسمہ بن جاتا تو پتا چلتا کہ پندرہ دن گزر چکے ہیں۔ کئی دفعہ و ہ جب اپنے بوٹ اتارتا تو اس کے ساتھ کھال بھی اتر جاتی تھی۔ یہ فوکس کی انتہاتھی۔
بعض اوقات انسان کسی چیز کے بنانے میں اتنا گم ہوتا ہے اور جب وہ چیز بنا لیتا ہے تو حیران ہوتا ہے کہ یہ تو میرے گمان میں نہیں تھا۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اتنی خوبصورت چیز بن جائے گی۔

1.4KAdnan Dani, Jawad Ashfaq and 1.4K others58 comments231 sharesLikeCommentShare

  • Share:
Admin bar avatar
Abid

You may also like

Camera Operator

  • December 9, 2020
  • by Abid
  • in Articles
کیمرا آپریٹر کیمرا آپریٹر کا کام فلم، تصاویر، ٹیوی شو، گانوں یا تجارتی...
Who is Successful?
December 2, 2020
Ways To improve Children’s intelligence (Part 2)
November 30, 2020
To Guess
November 30, 2020

Leave A Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Categories

  • Articles
  • Blog
  • Books
  • Columns
  • new
  • Others
  • Video

Recent Posts

دوسروں کے عیب نہ ڈھونڈیں
16Dec,2020
دل سے بندھے رشتے جب بار بار تکلیف دیں تو ان کو ہر بار کیسے معاف کریں ؟
12Dec,2020
سوال ۔جو لوگ دنیا سے چلے جاتے ہیں ان سے معافی کیسے مانگیں ؟
12Dec,2020

Get in touch

+92 321 6531424

info@qasimalishah.com

8 Raza Block Allama Iqbal Town, Wahdat Road Lahore, Pakistan.

Useful Links

  • About me
  • Books
  • Columns
  • Video
  • News
  • Contact
  • Video Lectures
  • QASF Videos

Social Links

  • Facebook
  • Twitter
  • Youtube

Disclaimer

Qasim Ali Shah is working for the betterment of Pakistani youth, here we are sharing news and lectures of Qasim Ali Shah for his fans. Its an Official Website of Qasim Ali Shah, No one allowed to copy any of the content.

Developed & Designed by Wisdom Coders

  • Home
  • About me